ذکرِ سرکارؐ سے جب ذہن ترو تازہ ہو
تب کہیں جا کے بہم فکر کا شیرازہ ہو
کاش وہ دور بھی آجائے مرے جیتے جی
گونجتا ہر طرف اسلام کا آوازہ ہو
آج افکار ہیں بے راہروی سے بے حال
وا پھر اس شرکدہ میں خیر کا دروازہ ہو
رہروِ منزلِ رحمت سے یہ کہتی ہے فضا
تیز کچھ اور ابھی شوق کاجمازہ ہو
شانِ محبوبِؐ خدا کس سے بیاں ہو تائب
کیسے اک ذرّے کو آفاق کا اندازہ ہو
شاعر کا نام :- حفیظ تائب
کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب