ظلمتِ باطل کو دنیا سے مٹانے کے لیے
مہرِ حق چمکا دلوں کو جمگانے کے لیے
آگئے لے کے نویدِ شادمانی مصطفیٰؐ
منتظر دنیائے غم تھی مسکرانے کے لیے
رب نے بخشا سنگریزوں کو گواہی کا شرف
کفر جب آیا نبیؐ کو آزمانےکے لیے
ہم نہیں کہتے زمانہ خود ہے اس کا معترف
ذاتِ آقاؐ رہنما ہے ہر زمانے کے لیے
ہم کو بخشا مصطفیٰؐ نے خود شناسی کا شعور
بارگاہِ ایزدی میں سرجھکانے کے لیے
بجھ نہیں سکتے کبھی حُبِ پیمبر کے چراغ
لاکھ درپے ہو ہوائے شر بجھانے کے لیے
یا خدا بہرِ نبیؐ امدادِ غیبی کر عطا
کفر آمادہ ہے پھر حق کو مٹانے کے لیے
اسوۂ اصحابِ آقاؐ کی ضرورت ہے ہمیں
بحرِ غم سے کشتیِ دیں کو بچانے کے لیے
ہو عطا احسن کو بھی آقاؐ کرم کا سائباں
مہرِ محشر کی تپش میں سر چھپانے کے لیے
شاعر کا نام :- احسن اعظمی
کتاب کا نام :- بہارِ عقیدت