ظلمتِ باطل کو دنیا سے مٹانے کے لیے

ظلمتِ باطل کو دنیا سے مٹانے کے لیے

مہرِ حق چمکا دلوں کو جمگانے کے لیے


آگئے لے کے نویدِ شادمانی مصطفیٰؐ

منتظر دنیائے غم تھی مسکرانے کے لیے


رب نے بخشا سنگریزوں کو گواہی کا شرف

کفر جب آیا نبیؐ کو آزمانےکے لیے


ہم نہیں کہتے زمانہ خود ہے اس کا معترف

ذاتِ آقاؐ رہنما ہے ہر زمانے کے لیے


ہم کو بخشا مصطفیٰؐ نے خود شناسی کا شعور

بارگاہِ ایزدی میں سرجھکانے کے لیے


بجھ نہیں سکتے کبھی حُبِ پیمبر کے چراغ

لاکھ درپے ہو ہوائے شر بجھانے کے لیے


یا خدا بہرِ نبیؐ امدادِ غیبی کر عطا

کفر آمادہ ہے پھر حق کو مٹانے کے لیے


اسوۂ اصحابِ آقاؐ کی ضرورت ہے ہمیں

بحرِ غم سے کشتیِ دیں کو بچانے کے لیے


ہو عطا احسن کو بھی آقاؐ کرم کا سائباں

مہرِ محشر کی تپش میں سر چھپانے کے لیے

شاعر کا نام :- احسن اعظمی

کتاب کا نام :- بہارِ عقیدت

دیگر کلام

جو درود آقا پہ دن رات پڑھا کرتا ہے

کیامیسر ہے ، میسر جس کو یہ جگنو نہیں

دلوں کا شوق، روحوں کا تقاضا گنبد خضرا

سچی بات سکھاتے یہ ہیں

راحتیں ہوں نہ میسّر تری مدحت کے بغیر

میں اپنے آپ کو جب ڈھونڈتا ہوا نکلا

حبیبِ ربِ دو عالم کا نام چومتے ہیں

سارے آلام دی اِکو ای دوائی کر لو

شبِ سیہ میں دیا جلایا مرے نبی نے

اے محسنِ انساں تری سیرت کے میں صدقے