کیامیسر ہے ، میسر جس کو یہ جگنو نہیں

کیامیسر ہے ، میسر جس کو یہ جگنو نہیں

نعت کیا لکھے گا جس کی آنکھ میں آنسو نہیں


اللہ اللہ رحمۃُ‘ لِلّعالَمینی آپؐ کی

آپ جیسا دہر میں کوئی ملائم خو نہیں


اسم احمدؐ سے مہک اُٹھی ہے بزم کائنات

گلشنِ تخلیق میں ایسی کوئی خوشبو نہیں


اک یہی نسخہ توجملہ علّتوں کا ہے علاج

آپ کے پیغام میں کس درد کا دارو نہیں


اللہ اللہ مصطفیؐ کی سیرت و کردار کا

کون سا پہلو ہے جس میں خیر کاپہلو نہیں

شاعر کا نام :- انور مسعود

تیرا کھاواں میں تیرے گیت

ہم کو دعویٰ ہے کہ ہم بھی ہیں نکو کاروں میں

بڑی اُمید ہے سرکارﷺ قدموں میں بُلائیں گے

یَا نَبِیْ سَلَامٌ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلْ سَلَامٌ عَلَیْکَ

!کب گناہوں سے کَنارا میں کروں گا یارب

دیکھا سفر میں آبلہ پا، لے گئی مجھے

شرمِ عصیاں سے اٹھتی نہیں ہے جبیں

ماہِ میلاد ہے اک دعا مانگ لیں

سر نامہ جمال مدینہ رسُول کا

حمدیہ اشعار