کیا بیاں ہو شان نظمی گلشن برکات کی
کون آنکے قدرو قیمت اس حسیں سوغات کی
ارضِ مارہرہ کی رونق میں لگے ہیں چار چاند
دیکھئے تو نکہتیں اس افتتاحی رات کی
منبرِ نور کا ہر زاویہ نورانی ہے
نور و نکہت کی ہر اک سمت فراوانی ہے
آپ جب پہنچیں یہاں بابِ حسن سے ہو کر
یوں لگے سایہ فگن رشتہء روحانی ہے
آج ہر گام پہ یہ نور سا کیسا بکھرا
سارا ماحول نظر آتا ہے ستھرا ستھرا
تاج علما سے جو منسوب ہوا منبرِ نور
نوری کے فیض سے ہر گوشہ ہے نکھرا نکھرا
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا