اب فرق بھائیوں کا خیالوں میں کیا ہو بند

اب فرق بھائیوں کا خیالوں میں کیا ہو بند

وہ بھی فلک نشیں ہے تو یہ بھی بہت بلند


لیکن بقدرِ شوق یہ کہتا ہوں حرف چند

وہ روحِ انقلاب، حسین عافیت پسند


جس طرح کی بہار کو نسبت چمن سے ہے

نسبت وہی حسین کو اپنے حسن سے ہے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

موسیٰ کلیمِ وقت تھا محبوبِ خاص و عام

عیسیٰ بھی ہے خدا کا بڑا مقتدر نبی

سن لو حدیثِ ختمِ رسل پیکرِ حشم

دوشِ نبیؐ کہاں، یہ سناں کی فضا کہاں؟

صورت اگر ہے عرض تو جوہر ہیں خد و خال

عباس چرخ پر مہِ کامل کا نام ہے

دُخترِ برقِ رنج و محن بن کے تن ہر بدن میں اجل کی اگن گھول دے

فلک نشاں، عرش مرتبت، کہکشاں قدم، خوش نظر خدیجہؑ

وہ علی عابدؔ بنی ہاشم کی غیرت کا نشاں

نکھرے ہوئے کردار کا قرآن ہے سجادؑ