دوشِ نبیؐ کہاں، یہ سناں کی فضا کہاں؟
بستر کہاں نبی کا یہ دشتِ بلا کہاں ؟
غیظ و غضب کہاں وہ یہ دستِ دعا کہاں ؟
خندق کہاں، یہ رزم گہِ کربلا کہاں؟
پیاسے کا نام ایک ہی سجدے سے چڑھ گیا
بیٹے کا وار باپ کی ضربت سے بڑھ گیا
شاعر کا نام :- محسن نقوی
کتاب کا نام :- حق ایلیا