سن لو حدیثِ ختمِ رسل پیکرِ حشم

سن لو حدیثِ ختمِ رسل پیکرِ حشم

لوگو یہی حسینؑ ہے ہم سے اسی سے ہم


ہر چند بے مثال نبی ہیں شہِ امم

لیکن خطا معاف یہ آگے ہے دو قدم


رکھی بنائے دیں شہ بدر و حنین نے

لیکن کیا ہے دیں کو مکمل حسین نے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

رتبے میں ہو نجی تو وہی شان چاہیے

انصاف چاہتا ہوں میں دنیا کے ممتحن

یعقوب کے لیے تو خدا کارساز تھا

موسیٰ کلیمِ وقت تھا محبوبِ خاص و عام

عیسیٰ بھی ہے خدا کا بڑا مقتدر نبی

دوشِ نبیؐ کہاں، یہ سناں کی فضا کہاں؟

صورت اگر ہے عرض تو جوہر ہیں خد و خال

اب فرق بھائیوں کا خیالوں میں کیا ہو بند

عباس چرخ پر مہِ کامل کا نام ہے

دُخترِ برقِ رنج و محن بن کے تن ہر بدن میں اجل کی اگن گھول دے