بروزِ مِیثاق

بروزِ مِیثاق

ذاتِ باری نے


عہد نبیوں نے سے یہ لیا تھا

کریں گے تائیدہ وہ سب اُن کی


جو سب سے آخر میں آنے والے ہیں اس جہاں میں

وہی جو مصداقِ آرزو ئے خلیلؑ بھی ہیں


کلیمؑ جن کے ہئے مناوی

مسیحؑ جن کے بنے مَبشِّر


سلام مبعوثِ آخریں پر

نکالنے والے ظلمتوں سے


وُہ حق کے حامل

وُہ حق کے مرکز


انھی کو حق نے بنا کر بھیجا

جہاں کی رحمت


اُنھی پہ دیں ہوگیا مکمّل

ہوئی تمام اُن پہ حق کی نعمت


سلام اُس نازشِ زمیں پر

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

منزلِ ذات کا تنہا رہرو صلی اللہ علیہ وسلم

رسُولِ اکرم کا نامِ نامی

سلام اُس نورِ اوّلیں پر

وُہ مصؐطفےٰ ہیں

ہُوا جو منظور حق تعالیٰ کو اپنا اظہار

وُہ ہیں محمّد ، وہی ہیں احمدؐ

مبارک ہو جنابِ مُصطفےٰ کی آمد آمد ہے

ہُوا جلوہ گر آفتابِ رسالت زمیں جگمگائی فلک جگمگایا

جتنی دامنِ زیست میں دولتیں ہیں

اے صاحبِ معراجﷺ