رسُولِ اکرم کا نامِ نامی

رسُولِ اکرم کا نامِ نامی

وُہ کلکِ فطرت کا حرف اوّل


بنا جو عنواں کتابِ کُن کا

حضورؐ کی ہستئ گرامی


ہے ممکناتِ جہاں کا جوہر

جوازِ لوح و قلم اُنھی سے


وجود اُنھی سے

عدم اُنھی سے


اگر نہ ہوتے مرے پیمبرؐ

تو نقشِ امکاں اُبھر نہ سکتا


نہ یہ عناصر کا میل ہوتا

نہ کھیل ہوتا یہ روز و شب کا


سلام اُس آیہ مُبیں پر

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

کرم ہے بے نہایت گنبدِ خضرا کے سائے میں

میں شہنشاہِ ؐ دو عالم کے پڑا ہوں

بارگاہِ نبوی میں جو پذیرائی ہو

خُلق جن کا ہے بہارِ زندگی اُن پر سلام

منزلِ ذات کا تنہا رہرو صلی اللہ علیہ وسلم

سلام اُس نورِ اوّلیں پر

وُہ مصؐطفےٰ ہیں

ہُوا جو منظور حق تعالیٰ کو اپنا اظہار

بروزِ مِیثاق

وُہ ہیں محمّد ، وہی ہیں احمدؐ