دعائے قلبِ خلیل ہیں وہ
رضائے ربّ جلیل ہیں وہ
امانتوں کے امین ہیں وہ
صدا قتوں کی دلیل ہیں وہ
گناہگاروں کا آسرا ہیں
مغفرت کی سبیل ہیں وہ
جو صاحبِ عدل و آگہی ہیں
عقیل ہیں وہ ‘ عدیل ہیں وہ
حُسن ِ مطلق کا آئینہ ہیں
جمیل ہیں وہ ‘ شکیل ہیں وہ
وہ ناتوانوں کے پاسباں ہیں
تو غمزدوں کے غفیل ہیں وہ
جو بے سہاروں کا آسرا ہیں وہ
تو بے کسوں کے کفیل ہیں وہ
شفاعت ان کے بیاں ہو کیسے
کہ پیکرِ بے مثیل ہیں وہ
وہ صحن کعبہ کی روشنی ہیں
چراغِ دیں کی فصیل ہیں وہ
وہ خیر اعلیٰ ہیں حرفِ حق ہیں
بغیر و بے قال و قیل ہیں وہ
وہی ہیں تشنہ لبوں کا مشرب
کہ سا قئ سلسبیل ہیں وہ
مقام ان کا بہت بڑا ہے
حبیبِ ربِ جلیل ہیں وہ
ازل بھی اُن کا ‘ ابد بھی اُن کا
نوردِ راہِ طویل ہیں وہ
صراط دینِ مبینِ حق کا
چراغ ہیں ‘ سنگِ میل ہیں وہ
شاعر کا نام :- پروفیسراقبال عظیم
کتاب کا نام :- زبُورِ حرم