ہے کلامِ پاک میں مدحت رسول اللہ کی

ہے کلامِ پاک میں مدحت رسول اللہ کی

انبیا پر ہے عیاں عظمت رسول اللہ کی

ہے دلِ شیطان پر ہیبت رسول اللہ کی

عرشِ حق ہے مسندِ رفعت رسول اللہ کی

دیکھنی ہے حشر میں عزت رسول اللہ کی


وہ شہِ عالی وقار عالی شرف عالی نسب

نورِ اطہر جس کا تھا تخلیقِ آدم کا سبب

اک اشارے سے مٹایا جس نے باطل سب کا سب

کافروں پر تیغِ والا سے گری برقِ غضب

ابر آسا چھا گئی ہیبت رسول اللہ کی


مل گیا اس کو خدا جو مصطفیٰ سے مل گیا

واصلِ نارِ جہنم آپ کا منکر ہوا

سب خزانوں کا خدا نے آپ کو مالک کیا

لا و رب العرش جس کو جو ملا ان سے ملا

بٹتی ہے کونین میں نعمت رسول اللہ کی


رب نے اپنے علم سے محبوب کو حصہ دیا

آپ کی امت میں ہیں سارے رسول و انبیا

شافعِ روز جزا کا مرتبہ ان کو ملا

وہ جہنم میں گیا جو ان سے مستغنی ہوا

ہے خلیل اللہ کو حاجت رسول اللہ کی


انگلیوں سے چشمے جاری ہوں وہ ان کے دست پاک

بادشاہی جس پہ ہو قرباں وہ ان قدموں کی خاک

معجزاتِ مصطفی کی سارے عالم میں ہے دھاک

سورج الٹے پاؤں پلٹے چاند اشارے سے ہو چاک

اندھے نجدی دیکھ لے قدرت رسول اللہ کی


ذکر سب پھیکے پڑیں جب تک نہ وہ مذکور ہو

جس کی مدحت میں کلامِ پاک سا منشور ہو

ایسی ذاتِ پاک کی عزت سے جو معذور ہو

تجھ سے اور جنت سے کیا مطلب وہابی دور ہو

ہم رسول اللہ کے جنت رسول اللہ کی

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

نور نوری کا ہمیں نوری بناتا جائے گا

کیا بیاں ہو شان نظمی گلشن برکات کی

فضل ہے شاہ و گدا سب پہ ہی یکساں تیرا

اتعلیٰ کہوں کہ اذکیٰ و اتقیٰ کہوں تجھے

نبی رازدارِ جلی و خفی ہے

ملا جس کو شرف معراج کی شب حق کی دعوت کا

نام ہے جس کا بڑا جس کی بڑی سرکار ہے

تمہارے در پہ عقیدت سے سر جھکائے فلک

حسن خود ہووے دل و جاں سے نثارِ عارض

جانِ رحمت کے انوکھے وہ نیارے گیسو