ہے شہروں میں شہ کار ، شہرِ مدینہ

ہے شہروں میں شہ کار ، شہرِ مدینہ

نبی کا ہے دربار شہرِ مدینہ


سماک و سمک ہوں کہ ہو بیتِ معمور

سبھی کا ہے دلدار شہرِ مدینہ


یہی ہے تمنا یہی آرزو ہے

کہ دیکھوںمیں اک بار شہرِ مدینہ


شہنشاہِ کونین میرے نبی ہیں

ہے شہروں کا سردار شہرِ مدینہ


کسی اور جانب نظر کیوں اٹھائے

جو دیکھے بس اک بار شہرِ مدینہ


یقیں مجھ کو آصف ہے مرشد کے صدقے

دکھائیں گے سرکار شہرِ مدینہ

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

عشقِ سرکار میں جو دل بھی تڑپتا ہو گا

دو عالم میں بٹتا ہے صدقہ نبی کا

ہے رحمتِ یزداں کا امیں گنبدِ خضریٰ

ہُوا نہ ہو گا جہان بھر میں ، کوئی رسالت مآب جیسا

کیا حسیں میرا مقدر ہو گیا

جاہ کا نَے حشم کا طالب ہوں

ذکرِ سرکار سے ہے فضا مطمئن

کتنا پُرکیف سا اُس وقت سماں ہوتا ہے

میری زباں پہ محمدا کا نام آجائے

رہتے ہیں مرے دل میں ارمان مدینے کے