ہے رحمتِ یزداں کا امیں گنبدِ خضریٰ

ہے رحمتِ یزداں کا امیں گنبدِ خضریٰ

سرکار کا وہ نورِمبیں گنبدِ خضریٰ


پُر کیف ہے دلکش ہے بہت اِس کا نظارہ

اَنگشتری دنیا ہے، نگیں گنبدِ خضریٰ


مِل جائے اگر اذن تو سرکار میں دیکھوں

پُرنُور وہ کعبہ وہ حسیں گنبدِ خضریٰ


ہے کتنا کرم مجھ پہ کہ جس سمت بھی دیکھوں

آتا ہے نظر مجھ کو وہیں گنبدِ خضریٰ


آصف کی تمنا ہے یہی اور دعا ہے

موت آئے تو ہو میرے قریں گنبدِ خضریٰ

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

رکھتا ہے جو بھی دل میں عقیدت حضور کی

جو بھی اُن کی گلی میں آیا ہے

محمدا مصطفی کو رات دن جو یاد کرتے ہیں

عشقِ سرکار میں جو دل بھی تڑپتا ہو گا

دو عالم میں بٹتا ہے صدقہ نبی کا

ہُوا نہ ہو گا جہان بھر میں ، کوئی رسالت مآب جیسا

کیا حسیں میرا مقدر ہو گیا

ہے شہروں میں شہ کار ، شہرِ مدینہ

جاہ کا نَے حشم کا طالب ہوں

ذکرِ سرکار سے ہے فضا مطمئن