جاودان و بیکراں ہے رحمتِ خیر الانامؐ

جاودان و بیکراں ہے رحمتِ خیر الانامؐ

اک بہارِ بے خزاں ہے سنتِ خیر الانامؐ


گاتی پھرتی ہیں ہوائیں آپؐ کی چاہت کے گیت

ہے فضاؤں میں نشیدِ عظمتِ خیر الانامؐ


اس میں ہے عہدِ اطاعت، عہدِ حق ، عہدِ وفا

ہے زمانے میں سعادت نسبتِ خیر الانامؐ


بارگاہِ ایزدی میں ہے یہ تائب کی دعا

پھر جہاں میں سرخرو ہو امتِ خیر الانامؐ

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

ذکرِ سرکارؐ سے جب ذہن ترو تازہ ہو

پیار سے جن کے ہوا ہے مرا تن من روشن

چھوڑ امیّد و بیم کی باتیں

!روضہ احمدِؐ مختار دکھا دے یارب

سر تا قدم برہان ہو

مجھے نعتِ پیمبرؐ سے شغف ہے

کوئی جہاں میں ہوا نہ ہوگا شفیق تجھ سا کریم تجھ سا

مظہرِ ذوالجلال میرے حضورؐ

شاہِ فلک جناب رسالت مابؐ ہیں

ہمیشہ ہے پیشِ نظر سبز گنبد