مجھے نعتِ پیمبرؐ سے شغف ہے

مجھے نعتِ پیمبرؐ سے شغف ہے

یہی عاجز کا اعزاز و شرف ہے


زمانے میں نہیں محروم کوئی

وہ رحمت سایہ افگن ہر طرف ہے


اسی کے قطرہ ابرِ کرم کا

ازل سے منتظر دل کا صدف ہے


اسی کے در سے نسبت کی بدولت

گُہر سے بڑھ کے طیبہ کا خزف ہے


وہ سچا امتی ہے اس کا تائب

پئے ناموسِ دیں جو سربکف ہے

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

پیار سے جن کے ہوا ہے مرا تن من روشن

چھوڑ امیّد و بیم کی باتیں

!روضہ احمدِؐ مختار دکھا دے یارب

سر تا قدم برہان ہو

جاودان و بیکراں ہے رحمتِ خیر الانامؐ

کوئی جہاں میں ہوا نہ ہوگا شفیق تجھ سا کریم تجھ سا

مظہرِ ذوالجلال میرے حضورؐ

شاہِ فلک جناب رسالت مابؐ ہیں

ہمیشہ ہے پیشِ نظر سبز گنبد

دل ہے سفر ِ طیبہ کو تیار ہمیشہ