کامل ہو نہ کیوں دانش و عرفان محمد

کامل ہو نہ کیوں دانش و عرفان محمد ﷺ

ہر چیز کا تبیان ہے قرآنِ محمد ﷺ


ثُعبان کلیمی نے تو کھائےتھے فقط سانپ

امت کے گنہ کھاتا ہے شَعبانِ محمد ﷺ


بدّو پہ بھی پڑ جائے اگر چشمِ عنایت

کہہ اٹھے زمانہ اسے لقمانِ محمدﷺ


اس شمع کمالات کا پروانہ ہے کردار

ہے بلبلِ گفتار ثنا خوانِ محمد ﷺ


معروف ہے وہ مژدہ کہ " آزاد ہو تم سب "

مشہور ہے " صِل قاطِعَ " فرمانِ محمد ﷺ


کربل سے عیاں نقشۂ فردوس بریں ہے

گلزارِ گرِ دشت ہے ریحانِ محمد ﷺ


برہانِ الٰہی ہیں محمد تو معظمؔ

اور میرے رضا خان ہیں برہان محمدﷺ

شاعر کا نام :- معظم سدا معظم مدنی

کتاب کا نام :- سجودِ قلم

دیگر کلام

امکان میں تجلّیِٔ واجب ہے کیا، نہ پوچھ

حیاتِ دل کا ذریعہ حضور کا مداح

ہوجائے جن کی سمت عطائے نبی کا رخ

اِک وصفِ اُلوہی ہے تری ذات میں مفقود

بچھا ہے ہر طرف خوانِ محمّد ﷺ

کون اٹھائے سر تمہارا سنگِ در پانے کے بعد

اے قاسمِ عطائے احد ! کیجیے مدد !

سب سے ازہَد اے مِرے واضعِ سنگِ اسود !

محبوب کی قربت میں محب کا بھی پتہ ڈھونڈ

اسمِ اعظم مرے آقا کا ہے ایسا تعویذ