خواب کو رفعت ملے ‘ بے بال و پر کو پر ملے
نعتِ پیغمبرؐ سے جب عرفانِ پیغمبرؐ ملے
شاہکارِ خالقِ ارض و سماء ہیں مصطفیٰؐ
غیر ممکن ہے کوئی سرکارؐ کا ہمسر ملے
ہے عبث ساری عبادت عشقِ احمدؐ کے بغیر
جز محمد ؐ مصطفیٰؐ راہِ خدا کیونکر ملے
اُس نظر میں فاصلے صدیوں کے بھی حائل نہیں
اپنے درویشوں کو وہ ہر دور میں آکر ملے
دیکھیے حسنِ سلوکِ رحمتہ اللعالمینؐ
پھول برسائے جہاں سے آپؐ کو پتھر ملے
دم بدم رہتی ہے یوں کیفیتِ یاد نبیؐ
جیسے ہر لمحہ مجھے جام سے کوثر ملے
یوں تو کوئی بھی نبی واصؔف کسی سے کم نہیں
خوش نصیبی ہے ہمیں اللہ کے دلبر ملے
شاعر کا نام :- واصف علی واصف
کتاب کا نام :- ذِکرِ حبیب