محبُوبِ کردگار ہیں آقائےؐ نامدار
نبیوں کے تاجدار ہیں آقائےؐ نامدار
زیرِ نگیں ہے جن کا ہرا قلیمِ جان و دِل
صرف ایک شہریار ہیں آقائےؐ نامدار
رحمت میں سلسبیلِ رواں ہیں مرے حضورؐ
ہمّت میں کوہسار ہیں آقائےؐ نامدار
وُسعت کو جس کی پا نہ سکا کوئی آج تک
وُہ بحرِ بے کنار ہیں آقائےؐ نامدار
آلامِ روزگار کا مجھ کو نہیں ہے ڈر
میرے نگاہ دار ہیں آقائےؐ نامدار
ہر آنکھ کا ہیں نور وُہ ہر جان کا سُرور
ہر قلب کا قرار ہیں آقائےؐ نامدار
تائبؔ سے عاصیوں کی شفاعت کے واسطے
آقائے ؐ نامدار ہیں آقائےؐ نامدار
شاعر کا نام :- حفیظ تائب
کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب