محمد مصطفےٰ ﷺ صَلِ علیٰ تشریف لے آئے
زہے قسمت ہمارے پیشوا تشریف لے آئے
افق کے گوشے گوشے سے اجالے کی کرن پھوٹی
طلوع صبح ہے ‘ شمس الضحیٰ ﷺ تشریف لے آئے
عرب کے ریگزاروں میں عجم کی رہ گزاروں میں
چراغاں ہوگیا بدرالدجیٰ ﷺ تشریف لے آئے
اٹھو اے عاصیو اور بڑھ کے دامن تھام لو ان کا
زمیں پر شافع ﷺ روزِ جزا تشریف لے آئے
مکمل ہو گیا اب سلسلہ رشد و ہدایت کا
شہنشاہِ رُسل نور الہدیٰ ﷺ تشریف لے آئے
مبارک غم کے ماروں کو مبارک خستہ حالوں کو
بلآخر مخزن ﷺ جود و سخا تشریف لے آئے
پسینہ آگیا بپھری ہوئی موجوں کو ہیبت سے
شکستہ کشتیوں کے ناخدا تشریف لے آئے
مقدّر جاگ اٹھا اقبؔال ہم سے بے سہاروں کا
شفیع المذنبیں خیر الورا ﷺ تشریف لے آئے
شاعر کا نام :- پروفیسراقبال عظیم
کتاب کا نام :- زبُورِ حرم