سرورِ دین و شہنشاہ اُمم

سرورِ دین و شہنشاہ اُمم

ذاتِ پاک مصطفےٰ ﷺ جانِ حرم


صاحبِ لولاک و روحِ کن فکاں

نُور اوّل حاصلِ لوح و قلم


بر بنائے مصلحت اُمی لقب

لیکن آگاہِ رموزِ کیف و کم


چشمہء الطاف ہو جائے رواں

جس طرف اُٹھ جائے وہ چشمِ کرم


اللہ اللہ خواب گاہِ مصطفےٰ ﷺ

پُر وقار و پُر شکوہ و محتشم


لمحہ لمحہ اس فضا کا جانفزا

ذرّہ ذرّہ اُس زمیں کا محترم


مل گیا اقبؔال دامانِ رسول ﷺ

فکر عقبیٰ ہے نہ اب دُنیا کا غم

شاعر کا نام :- پروفیسراقبال عظیم

کتاب کا نام :- زبُورِ حرم

دیگر کلام

شمعِ بدرالدجیٰ ﷺ پھر جلادو

وہ آستانِ پاک کہا ں ‘ میرا سر کہاں

محمد مصطفےٰ ﷺ صَلِ علیٰ تشریف لے آئے

ملے ‘ جو مجھ سے کوئی برہمی سے ملتا ہے

ہیں محمد ﷺ روحِ حیات

کرتے ہیں عرض حال زبانِ قلم سے ہم

اے امامِ عارفین و سالکیں

عطا ہوئی ہے ہمیں اس لئے پناہِ رسول ﷺ

ہم خاک مجسم ہیں مگر خاکِ حرم ہیں

نہ خوابِ جنت و حُور و قصور دیکھا ہے