ہیں محمد ﷺ روحِ حیات

ہیں محمد ﷺ روحِ حیات

ان کا پیکر مظہرِ انوارِ ذات


اُن کے دم سے ہے رونقِ بزمِ حیات

اُن کی ممنونِ کرم کل کائنات


اُن سے پُر رونق تمامِ ہست و بود

اُن کے قدموں میں نظام ممکنات


اُن سے لرزاں کفر و باطل کا غرور

اُن کے آگے سرنگوں لات و منات


اُن کے سر پر ظلِ سبحانی کا تاج

اُ ن کے گرد و پیش جلووں کی برات


اُن کی صورت عکسِ قرآنِ مبیں

اُن کی سیرت وحیِ ربِ کائنات


اُن کی سانسیں نکہتِ باغِ جناں

اُن کی باتیں غیرت ِ قند و نبات


اللہ اللہ وہ سفر وہ منزلیں

ساری راتوں سے مقدس تر وہ رات

شاعر کا نام :- پروفیسراقبال عظیم

کتاب کا نام :- زبُورِ حرم

دیگر کلام

اللہ اللہ مدینے کی راہیں

شمعِ بدرالدجیٰ ﷺ پھر جلادو

وہ آستانِ پاک کہا ں ‘ میرا سر کہاں

محمد مصطفےٰ ﷺ صَلِ علیٰ تشریف لے آئے

ملے ‘ جو مجھ سے کوئی برہمی سے ملتا ہے

سرورِ دین و شہنشاہ اُمم

کرتے ہیں عرض حال زبانِ قلم سے ہم

اے امامِ عارفین و سالکیں

عطا ہوئی ہے ہمیں اس لئے پناہِ رسول ﷺ

ہم خاک مجسم ہیں مگر خاکِ حرم ہیں