مصطفیٰ صلِّ علیٰ سید و سرور کے طفیل

مصطفیٰ صلِّ علیٰ سید و سرور کے طفیل

اے خدا بخش دے مجھ کو رخِ انور کے طفیل


دیں کے اعدا پہ مرے رب مجھے غالب رکھنا

فتح و نصرت دے مجھے فاتحِ خیبر کے طفیل


کیوں نہ ہم روضہء سرکار کی تعظیم کریں

معرفت حق کی ہوئی ہے ہمیں اس در کے طفیل


ہیں گنہگار مگر اتنا یقیں ہے ہم کو

مغفرت پائیں گے ہم شافعِ محشر کے طفیل


یوں تو ساقی تھے کئی میکدہء وحدت میں

تشنگی دور ہوئی ساقیِ کوثر کے طفیل


نظمی قرآن کی تفسیر بتاتی ہے کہ ہے

روشنی شمس و قمر میں رخِ انور کے طفیل

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

منتظر دونوں عالم تھے جن کے لیے

یہ کس کا ذکر ہو رہا ہے فرش و عرش افق افق

نعتِ شانِ مصطفیٰ ہے شغل ہر جنّ ملک

یہ کس کا تذکرہ عرشِ عُلا تک

رسائی میری اگر ہوگئی مدینے تک

کیا ہوا آج کہ خوشبو سی ہوا میں ہے

کانِ کرامت شانِ شفاعت صلی اللہ علیہ وسلم

جن کے شہرِ پاک کی قرآں میں آئی ہے قسم

شافعِ روزِ محشر پہ لاکھوں سلام

ان کے در کے بھکاری بادشاہوں کو لجائیں