کانِ کرامت شانِ شفاعت صلی اللہ علیہ وسلم

کانِ کرامت شانِ شفاعت صلی اللہ علیہ وسلم

مظہرِ شانِ دستِ قدرت صلی اللہ علیہ وسلم


رمزِ حیات و کنزِ خلقت صلی اللہ علیہ وسلم

مصدرِ ایماں جانِِ عبادت صلی اللہ علیہ وسلم


وہ ہی حریمِ بزمِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم

وہ ہی نشانِ ختمِ نبوت صلی اللہ علیہ وسلم


عرش اور فرش میں ان کی شہرت صلی اللہ علیہ وسلم

گلشن گلشن ان کی نکہت صلی اللہ علیہ وسلم


وہ ہی ستونِ قصرِ نبوت صلی اللہ علیہ وسلم

وہ ہی علیمِ سرِّ وحدت صلی اللہ علیہ وسلم


نعلِ مقدس عرش کی زینت صلی اللہ علیہ وسلم

میرِ سیاحت صاحبِ رفعت صلی اللہ علیہ وسلم


ہر لبِ گل پر چرچا ان کا دشت و صحرا ذکر انہی کا

ہر جا ہر سو ان کی شہرت صلی اللہ علیہ وسلم


ان کی مدحت رب کی سنّت ان کی محبت اصل عبادت

اسم گرامی قلب کی راحت صلی اللہ علیہ وسلم


صدق و عدل و مروت پر ہے ان کے ہی قدموں کا اجارہ

منبعِ رحم و جود و سخاوت صلی اللہ علیہ وسلم


امتیں ساری روزِ محشر آپ ہی کی خدمت میں حاضر

آپ ہی ہیں ماذونِ شفاعت صلی اللہ علیہ وسلم


نظمی تیری ساری کلفت آناً فاناً دور ہوئی ہے

دیکھی دیکھی درود کی برکت صلی اللہ علیہ وسلم

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

نعتِ شانِ مصطفیٰ ہے شغل ہر جنّ ملک

یہ کس کا تذکرہ عرشِ عُلا تک

رسائی میری اگر ہوگئی مدینے تک

مصطفیٰ صلِّ علیٰ سید و سرور کے طفیل

کیا ہوا آج کہ خوشبو سی ہوا میں ہے

جن کے شہرِ پاک کی قرآں میں آئی ہے قسم

شافعِ روزِ محشر پہ لاکھوں سلام

ان کے در کے بھکاری بادشاہوں کو لجائیں

رات اور دن شمار کرتے ہیں

سرِ محشر مرے عصیاں کے جب دفتر نکلتے ہیں