نامِ رسولؐ سے ہے نمودِ کمالِ فن

نامِ رسولؐ سے ہے نمودِ کمالِ فن

اس نقش نے نکھار دیا ہے جمالِ فن


مدحِ نبیؐ وہ چشمہ نور و حضور ہے

جس سے ہین تابناک مرے خدّوخالِ فن


دربارِ مصطؐفےٰ کی تمنّا لیے ہوئے

دشتِ حجاز میں ہے خراماں غزالِ فن


شیرازہ حیات ہے وابستہء حضور

پروردہ نگاہِ کرم اعتدالِ فن


محبوبؐ کبریا کا سر اپا رقم کرے

کب فکر کو یہ تاب کہاں یہ مجال ِ فن


وہ رہروانِ زیست نہ پھر تشنہ لب رہے

بخشا رسولِؐ پاک نے جن کو زلالِ فن

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

روح میں نقش چھوڑتی صورت

منارِ رشدو ہدایت، سحابِ رحمت و جُود

یوں ذہن میں جمالِ رسالت سماگیا

ظہورِ سرورِ کون و مکاں ، ظہورِ حیات

ماورائے حدِ ادراک رسولِؐ اکرم

انبیاؑ میں عدیم النظیر آپ ہیں

خَلق کیوں اُس کی نہ گرویدہ ہو

عالم افروزہیں کس درجہ حرا کے جلوے

نشاطِ روح خیالِ محمدِّؐ عربی

غنی ہے شاعرِ نادار اے شہِؐ ابرار