روح میں نقش چھوڑتی صورت

روح میں نقش چھوڑتی صورت

وہ پیمبرؐ کی ہاشمی صورت


پیکر مصطفیٰؐ سے زیباتر

متصّور نہیں کوئی صورت


سر بسر حسن، سر بسر تنویر

آپ کی سیرت، آپ کی صورت


ہو کرم تو نکل ہی آتی ہے

حاضری کے شرف کی بھی صورت


جاں کریں اُن کی آبرو پہ نثار

زندہ رہنے کی ہے یہی صورت


جابسیں اُن کے شہر میں تائبؔ

یہ سکوں کی ہے آخری صورت

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

نعتِ حضرتؐ مری پہچان ہے سبحان اللہ

کھُلا بابِ حرم الحمد اللہ

نورِ نبیؐ ہے نظّارہ گستر اللہ اکبر

اے سرورِؐ دیں نور ہے یکسرتری سیرت

دلوں کی تہہ میں پوشیدہ محبّت دیکھنے والا

منارِ رشدو ہدایت، سحابِ رحمت و جُود

یوں ذہن میں جمالِ رسالت سماگیا

ظہورِ سرورِ کون و مکاں ، ظہورِ حیات

ماورائے حدِ ادراک رسولِؐ اکرم

نامِ رسولؐ سے ہے نمودِ کمالِ فن