ماورائے حدِ ادراک رسولِؐ اکرم

ماورائے حدِ ادراک رسولِؐ اکرم

غایت ِ کُن ، شہِ ؐ لولاک، رسولِ ؐاکرم


تیری رحمت کی بدولت ، تری نسبت کے طفیل

خاک ہے روکشِ افلاک رسولِؐ اکرم


ستِم دہر میں ہے حرفِ تسلّی تیرا

مرہم سینہ صد چاک رسولِؐ اکرم


زیست کے دَرد و الم کی کوئی قعت ہی نہیں

آخرت ہو جو طرب ناک رسولِؐ اکرم


زہرِعصیاں کا اثر ہوتا ہے جس سے زائل

یاد تیری ہے وہ تریاق رسولِؐ اکرم


تیرا جلوہ ہے ، ترادیں ہے ، ترااُسوہ ہے

طلبِ دیدہ نمناک ، رسولِؐ اکرم


سارے عالم میں تری دھوم حبیبؐ داور

ساری خلقت پہ تری دھاک رسولِؐ اکرم


حشرمیں بھی ترے پرچم کے تلے ہو تائبؔ

اس پہ بھی ہو نگہِ پاک رسولِؐ اکرم

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

دلوں کی تہہ میں پوشیدہ محبّت دیکھنے والا

روح میں نقش چھوڑتی صورت

منارِ رشدو ہدایت، سحابِ رحمت و جُود

یوں ذہن میں جمالِ رسالت سماگیا

ظہورِ سرورِ کون و مکاں ، ظہورِ حیات

نامِ رسولؐ سے ہے نمودِ کمالِ فن

انبیاؑ میں عدیم النظیر آپ ہیں

خَلق کیوں اُس کی نہ گرویدہ ہو

عالم افروزہیں کس درجہ حرا کے جلوے

نشاطِ روح خیالِ محمدِّؐ عربی