نام لے کے ان کا رب سے مانگنا

نام لے کے ان کا رب سے مانگنا

ہے مسبب یا سبب سے مانگنا


تب سے ہے لبریز کاسہ آپؐ سے

کر دیا آغاز جب سے مانگنا


نعت کہنا سرورِؐ کونین کی

بڑھ کے ہے حسنِ طلب سے مانگنا


ہے سبب ربِ علا کے لطف کا

مصطفیٰؐ رحمت لقب سے مانگنا


خیر خواہی امّتِ مرحوم کی

سیکھیے شاہِؐ عرب سے مانگنا


اس کی قسمت میں ہوں حق کی رحمتیں

جس کو آتا ہے ادب سے مانگنا


ان کی جانب کر دیا دامانِ دل

جب نہ طاہرؔ آیا لب سے مانگنا

کتاب کا نام :- ریاضِ نعت

دیگر کلام

وہ تو الطاف پہ مائل ہیں عدو کی بھی طرف

کعبہ سے جائوں مدینہ تو مدینے سے نجف

منتخب اشعار

بخوفِ گردشِ دوراں اداس کیوں ہوگا

مواجہ کے حضور آ کر چراغِ التجا رکھنا

مدحت گری میں اوجِ ہنر دیکھتا رہا

نعت کی ہے گزارشیں لایا

ربِ کونین! ترے نام پہ جھکنا آیا

ہے وجہِ وفورِ ولا و محبت

بنی جو عشق کی پہچان تربت