نبیؐ کی نعت ہے بام غزل پہ لکھّی ہوئی
بہشت ہے مری فرد عمل پہ لکھّی ہوئی
ملے گی قیصر و کسریٰ کی شان مٹّی میں
یہ پیش گوئی تھی بُرج محل پہ لکھّی ہوئی
عدم کو جاتا ہوں اُس زندگی کے لالچ میں
جو لفظ لفظ ہے قبر اجل پہ لکھّی ہوئی
مرے حضورؐ کی ساری سوانحِ عمری
خط ابد میں تھی لوحِ ازل پہ لکھّی ہوئی
حرا و ثور کی تاریخ حرفِ تازہ میں
مظفر اب بھی ہے دشت و جبل پہ لکھّی ہوئی
شاعر کا نام :- مظفر وارثی
کتاب کا نام :- صاحبِ تاج