رحمتوں کا گر خزانہ چاہئے
آپ ہی کے در پہ جانا چاہئے
مان جائے گا خُدائے عزّوجل
مُصطفٰے کو بس منانا چاہئے
نُصرتِ دینِ نبی کے واسطے
اپنا تن ، من ، دھن لُٹانا چاہئے
غم کا صحرا ، چِلچِلاتی دھوپ ہے
رحمتوں کا شامیانہ چاہئے
یہ رضائے مصطفٰے ہے با خُدا
دوسروں کے کام آنا چاہئے
اپنی بخشش کے لئے میرے کریم
’’آپ کے در پر ٹھکانہ چاہئے‘‘
ابنِ حیدرؓ سے محبت ہے اگر
زیرِ خنجر مسکرانا چاہئے
اپنا دُکھڑا بس مدینے میں جلیل
شاہِ بطحا کو سنانا چاہئے
شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل
کتاب کا نام :- لمعاتِ مدحت