سرتا پا حِجاب آپ ہیں
پھِر بھی لاَ جواب آپ ہیں
سب کا اِنتخاب ہے خُدا
خُدا کا انتخاب آپ ہیں
عرش بھی ہو جس کے زیرِ پا
آقا وہ نواب آپ ہیں
گُل کی پنکھڑی نے یہ کہا
میرا بھی شباب آپ ہیں
حُسین ہے جو دل میں دوستو
پھِر تو کا میاب آپ ہیں
ہو نہ جو غروب حاکؔم
اَیسا آفتاب آپ ہیں
شاعر کا نام :- احمد علی حاکم
کتاب کا نام :- کلامِ حاکم