شہنشاہوں کو تیرے گھر کی دربانی نہیں ملتی
جنہیں ملتی ہے اُن کو بھی بآسانی نہیں ملتی
کوئی رُتبہ نہیں ملتا بجز تیریؐ غلامی کے
تریؐ چوکھٹ نہ چُومیں ہم تو سلطانی نہیں ملتی
جنہیں تیری عقیدت کا نہ ہو اقرار مرنے تک
مسلماں ہو کے بھی اُن کو مسلمانی نہیں ملتی
کسی کے دیدہ و دل ہوں نہ جب تک آشنا تجھؐ سے
اُسے دین اور دنیا کی نگہبانی نہیں ملتی
ترے دربار سے نکلا ہوا جنت نہیں پاتا
تری شفقت نہ ہو تو دل کو تابانی نہیں ملتی
نظر بے نُور ہو تو نعت کہنا ہے بہت مشکل
زباں ناپاک ہو تو گوہر افشانی نہیں ملتی
شاعر کا نام :- انجم نیازی
کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو