شہر نبیؐ کے منبر و مینار چُومنا

شہر نبیؐ کے منبر و مینار چُومنا

جی بھر کے سارے کوچہ و بازار چُومنا


پڑھنا نماز مسجدِ نبویؐ کے صحن میں

سجدے میں جا کے فرش کی مہکار چُومنا


دونوں جہاں میں جس کی نہیں ہے کوئی مثال

اُس سرزمینِ خُلد کے انوار چُومنا


پیڑوں کی شاخ شاخ سے ملنا برنگِ ابر

پیڑوں کی شاخ شاخ کے اثمار چُومنا


رکھنا نہ اپنے آپ کو محرومِ التفات

ہر نقشِ لازوال کے رُخسار چُومنا


ہر اک الاپتا ہے وہاں نغمۂ درُود

ہر طائرِ جمال کی منقار چُومنا


انجؔم تجھے ہو اُن کی زیارت اگر نصیب

پلکوں سے اُن کے نُور کی دستار چُومنا

شاعر کا نام :- انجم نیازی

کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو

دیگر کلام

میری ہر ایک چیز ہے سرکار آپؐ کی

شہنشاہوں کو تیرے گھر کی دربانی نہیں ملتی

بُری ہے یا بھلی اُس کے لیے ہے

شیریں ہے مثلِ حرفِ دُعا نام آپؐ کا

تری عظمت کے سُورج کو زوال آیا نہیں اب تک

مدینہ کی تمنا میں مدینہ بن کے بیٹھا ہوں

اتنی بلندیوں سے ابھر کر نہیں ملا

تریؐ نورانی بستی میں چلوں آہستہ آہستہ

خُلد کے منظر مدینے میں نظر آئے بہت

مدینہ مل گیا ورنہ سہارے ڈھونڈتا رہتا