میری ہر ایک چیز ہے سرکار آپؐ کی

میری ہر ایک چیز ہے سرکار آپؐ کی

میری یہ ایک جان ہے سو بار آپؐ کی


سارے جہاں پہ آپؐ کی ہے روشنی محیط

سارے جہاں پہ ثبت ہے مہکار آپؐ کی


میری نظر میں آپؐ کی گلیاں بہشت ہیں

میری نظر میں عرش ہے دستار آپؐ کی


ہر وقت مجھ پہ آپؐ کا ہے فرض احترام

رحمت ہے مجھ کو ہر گھڑی درکار آپؐ کی


کس کی زباں میں ایسی محبت بھری مٹھاس

کس کو ملی ہے نرمئ گفتار آپؐ کی


جچتا نہیں ہے اُس کی نظر میں کوئی مقام

دیکھی ہے جس نے عظمتِ دربار آپؐ کی


بے شک وہ مرتبے میں فرشتوں سے کم نہیں

جن کو ملی ہے محفلِ انوار آپؐ کی

شاعر کا نام :- انجم نیازی

کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو

دیگر کلام

امیرِ بحر و بر جیسا رسولِ خوش نظر جیسا

اشارے بھانپ جاتی ہے ادا پہچان لیتی ہے

زمیں سے عرش تک ہے آپؐ کا دربار کیا کہنے

میرے کانوں میں خوشبو گھولتا جب تیراؐ نام آئے

فرش تا عرش ہیں سارے زمانے آپؐ کے

شہنشاہوں کو تیرے گھر کی دربانی نہیں ملتی

بُری ہے یا بھلی اُس کے لیے ہے

شیریں ہے مثلِ حرفِ دُعا نام آپؐ کا

تری عظمت کے سُورج کو زوال آیا نہیں اب تک

شہر نبیؐ کے منبر و مینار چُومنا