بُری ہے یا بھلی اُس کے لیے ہے
مری دانش وری، اُس کے لیے ہے
وہ دریا ہے تو مَیں اُس کا کنارا
مری سب تشنگی،اُس کے لیے ہے
مرا سارا جنوں ہے اُس کے تابع
مری سب آگہی،اُس کے لیے ہے
مرے لفظوں کی خوشبو اُسؐ پہ قرباں
مری سب روشنی،اُسؐ کے لیے ہے
غزل ہو منقبت ہو یا قصیدہ
مری سب شاعری،اُس کے لیے ہے
مجھے ہے اُس کی خاطر غم گوارا
مری ساری خوشی،اُس کے لیے ہے
اُسی ؐ کے نام پر ہو ختم جا کر
مری یہ زندگی اُسؐ کے لیے ہے
شاعر کا نام :- انجم نیازی
کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو