کرنیں ہیں وہ اک چراغ کی روشن چار

کرنیں ہیں وہ اک چراغ کی روشن چار

تا عمر رہے وہ بن کے آپس میں ہیں یار


رتبے میں بڑائی کے ہیں حامل وہ تمام

یارانِ رسولؐ، یعنی اصحابِؓ کبار

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

کونین پڑے ہیں آپؐ کی رحمت پر

الطاف کی ہوئیں بارشیں مٹی پر

سنتا ہے خدا مدینے میں آ کر پاس

ہے میری نظر کا سرمہ طیبہ کی خاک

خالی مرا کاسہ ہے ہُوں آقاؐ بے حال

منزل جو بشر کی سب سے برتر ہے آج

اعزاز ہمیں ملے ثنائوں کے بہت

کوتاہ مرے ہیں لفظ پر بات بڑی

بے تابیِ رشک و حسرتِ دید سہی

تھی جنگ جو دل خراش لڑنے کے لیے