منزل جو بشر کی سب سے برتر ہے آج

منزل جو بشر کی سب سے برتر ہے آج

اس دہر میں آیا رحم پیکر ہے آج


ماحولِ شبِ سیہ ہوا یکسر ختم

یوں ماہِ نبیؐ ہوا منوّر ہے آج

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

الطاف کی ہوئیں بارشیں مٹی پر

سنتا ہے خدا مدینے میں آ کر پاس

ہے میری نظر کا سرمہ طیبہ کی خاک

خالی مرا کاسہ ہے ہُوں آقاؐ بے حال

کرنیں ہیں وہ اک چراغ کی روشن چار

اعزاز ہمیں ملے ثنائوں کے بہت

کوتاہ مرے ہیں لفظ پر بات بڑی

بے تابیِ رشک و حسرتِ دید سہی

تھی جنگ جو دل خراش لڑنے کے لیے

کرتی ہے جہاں میں حق کو مقبول اذاں