بے تابیِ رشک و حسرتِ دید سہی

بے تابیِ رشک و حسرتِ دید سہی

گر دید نہیں بخت میں تحدید سہی


تکرارِ دعا کا ہے یہی ایک سبب

سرکارؐ کے دیدار کی امید سہی

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

خالی مرا کاسہ ہے ہُوں آقاؐ بے حال

کرنیں ہیں وہ اک چراغ کی روشن چار

منزل جو بشر کی سب سے برتر ہے آج

اعزاز ہمیں ملے ثنائوں کے بہت

کوتاہ مرے ہیں لفظ پر بات بڑی

تھی جنگ جو دل خراش لڑنے کے لیے

کرتی ہے جہاں میں حق کو مقبول اذاں

الطاف پہ اس حضوری کے جان فدا

کربل سے بڑا تو سانحہ کوئی نہیں

سرکارؐ سے جب کوئی بھی فریاد کرے