خالی مرا کاسہ ہے ہُوں آقاؐ بے حال

خالی مرا کاسہ ہے ہُوں آقاؐ بے حال

بے کار گرے پڑے، ہوئے کتنے سال


امداد مری ترےؐ سوا کون کرے

ہو چشمِ کرم ، بھلا ہو جو استقبال

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

ایسے ہیں متین آقاؐ کہ جاں صدقے

کونین پڑے ہیں آپؐ کی رحمت پر

الطاف کی ہوئیں بارشیں مٹی پر

سنتا ہے خدا مدینے میں آ کر پاس

ہے میری نظر کا سرمہ طیبہ کی خاک

کرنیں ہیں وہ اک چراغ کی روشن چار

منزل جو بشر کی سب سے برتر ہے آج

اعزاز ہمیں ملے ثنائوں کے بہت

کوتاہ مرے ہیں لفظ پر بات بڑی

بے تابیِ رشک و حسرتِ دید سہی