پڑا جو رعب تو سب قیل و قال بھول گئے

پڑا جو رعب تو سب قیل و قال بھول گئے

چلا دماغ کچھ ایسا کہ چال بھول گئے


لحد میں ہم نے جو مولا علیؑ کا نام لیا

قسم خدا کی فرشتے سوال بھول گئے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

کس نے کہا کہ مفتی و ملا کے شر میں آ؟

قرطاسِ شفاعت کے سوا اور بھی کچھ مانگ

قرطاسِ شفاعت کے سوا اور بھی کچھ مانگ

نبضیں لرز رہی ہیں ضمیر حیات کی

کیوں کہہ رہے ہو رین بسیرا ہے زندگی

چھلنی تھا ظلم و جور سے جادہ حسینؑ کا

نہ پوچھ کیسے کوئی شاہِ مشرقین بنا

ہیبتِ” نادِ علیؑ“ میں یہ قرینہ دیکھا

چمکتا ہے کہاں افلاک پر مہرِ مبیں ایسا

بِکھر رہے تھے یہ سَجدے، سنور گئے سجدے