ترے دل میں کیسی گرہ پڑی تجھے اس سے اتنا حسد ہے کیوں؟

ترے دل میں کیسی گرہ پڑی تجھے اس سے اتنا حسد ہے کیوں؟

جو نبیؐ کی آنکھ کا نور ہے جو علی کی روح کا چین ہے


کبھی دیکھ اپنے خمیر میں کبھی پوچھ اپنے ضمیر سے

وہ جو مٹ گیا وہ یزید تھا جو نہ مٹ سکا وہ حسینؑ ہے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

غنچہؑ بنتِ اسد، شیرِ جلی یاد آیا

لمحہ ابھر رہا ہے فروع و اصول کا

عصر کی تشنہ لبی یاد آئی

یہی خیال مرے دل کا چین لگتا ہے

ترے دل میں کیسی گرہ پڑی تجھے اس سے اتنا حسد ہے کیوں؟

عمل کا زیب شریعت کا زین کہتے ہیں

شجاعت کا صدف مینارۂ الماس کہتے ہیں

عباسؑ کی وفا سے جسے بھی عناد ہو

عالم میں ہر سخی نے سوالی کے واسطے

عباسؑ کی چاہت کا یہ عالم ہے جہاں میں