غنچہؑ بنتِ اسد، شیرِ جلی یاد آیا

غنچہؑ بنتِ اسد، شیرِ جلی یاد آیا

حرزِِ جاں روحِ اذاں حق کا ولی یاد آیا


جب کبھی ماہِ رجب صحن حرم سے گزرا

مسکراتے ہوئے کعبے کو علیؑ یاد آیا

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

شبیرؑ تو نے درد کا ایواں سجا دیا

نیزے کی نوک دوشِ نبیؐ زینِ ذوالجناح

ہم حسابی نہ کتابی پہ خبر ہے اتنی

حشر والو ہمیں محشر کی ضرورت کیا تھی؟

زمانے بھر میں ایسا کیمیاگر کب ہوا پیدا؟

لمحہ ابھر رہا ہے فروع و اصول کا

عصر کی تشنہ لبی یاد آئی

یہی خیال مرے دل کا چین لگتا ہے

ترے دل میں کیسی گرہ پڑی تجھے اس سے اتنا حسد ہے کیوں؟

ترے دل میں کیسی گرہ پڑی تجھے اس سے اتنا حسد ہے کیوں؟