زمانے بھر میں ایسا کیمیاگر کب ہوا پیدا؟

زمانے بھر میں ایسا کیمیاگر کب ہوا پیدا؟

کسی کنکر کو چھولے اور پل میں دُر بنا ڈالے


حسینؑ ابن علیؑ جیسا سخی گر ہو تو لے آؤ

جو اک چشمِ کرم سے مجرموں کو حر بنا ڈالے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

خیراتِ علم و بخششِ محشر متاعِ خلد

شبیرؑ تو نے درد کا ایواں سجا دیا

نیزے کی نوک دوشِ نبیؐ زینِ ذوالجناح

ہم حسابی نہ کتابی پہ خبر ہے اتنی

حشر والو ہمیں محشر کی ضرورت کیا تھی؟

غنچہؑ بنتِ اسد، شیرِ جلی یاد آیا

لمحہ ابھر رہا ہے فروع و اصول کا

عصر کی تشنہ لبی یاد آئی

یہی خیال مرے دل کا چین لگتا ہے

ترے دل میں کیسی گرہ پڑی تجھے اس سے اتنا حسد ہے کیوں؟