لمحہ ابھر رہا ہے فروع و اصول کا

لمحہ ابھر رہا ہے فروع و اصول کا

منظر نکھر رہا ہے وہ رد و قبول کا


صف باندھ کر کھڑی ہیں جہاں کی حقیقتیں

تاریخ لکھ رہا ہے نواسہؑ رسولؐ کا

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

نیزے کی نوک دوشِ نبیؐ زینِ ذوالجناح

ہم حسابی نہ کتابی پہ خبر ہے اتنی

حشر والو ہمیں محشر کی ضرورت کیا تھی؟

زمانے بھر میں ایسا کیمیاگر کب ہوا پیدا؟

غنچہؑ بنتِ اسد، شیرِ جلی یاد آیا

عصر کی تشنہ لبی یاد آئی

یہی خیال مرے دل کا چین لگتا ہے

ترے دل میں کیسی گرہ پڑی تجھے اس سے اتنا حسد ہے کیوں؟

ترے دل میں کیسی گرہ پڑی تجھے اس سے اتنا حسد ہے کیوں؟

عمل کا زیب شریعت کا زین کہتے ہیں