ہاتھ میں عشق کی کلید رکھو

ہاتھ میں عشق کی کلید رکھو

آنکھ میں احتیاطِ دید رکھو


خواہشوں کو بناؤ اپنا غلام

اور اللہ سے امید رکھو

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

طیبہ کی ہوا ہے اپنی رہبر طاہرؔ

ہر درد کے لبوں پہ سجا ہے دوا کا نام

وابستہ مرے دل سے ہے یوں خاکِ حرم

منزل جو بشر کی سب سے برتر ہے آج

ہوں گے اس کے سدا ہی اچھے احوال

ظالم ہوں جفاکار و ستم گر ہوں میں

آنسو بصد خلوص بہانے کا وقت ہے

پیکر نور کی تنویر کے صدقے جاؤں

میری حشر وچ تشنگی دور کرئیں مولا ساقی کوثر را واسطه ای

میرے اللہ کا مطلوب ہے کملی والا