لمحہ لمحہ رُخِ احساس کی ضو ہٹتی ہے

لمحہ لمحہ رُخِ احساس کی ضو ہٹتی ہے

ریزہ ریزہ غم کونین کی لو بٹتی ہے


پوچھ مت کتنی بلندی پہ ہے شبیرؑ کی پیاس

اِس کی تعریف میں کوثر کی زباں کٹتی ہے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

دل وچ مدت دی آرزو ہے ایہو طیبہ پاک دی جاکے میں خاک چماں

اُس دی گَل چھیڑو! جس دی اک گَل توں

علیؑ اس شان سے نازل ہوئے ہیں

صد شکر ثنا شعار ہوں میں طاہرؔ

یارانِ نبی کا وَصف کس سے ہو ادا

کاوش سے کہیں نعت نہ کام آئے شعور

فیض سرکار کا نِرالا ہے

ممکن نہیں کسی سے عداوت حسینؑ کی

جو تیرے نام کی تسبیح کیا کرتے ہیں

نم ہے جو آنکھ ثنا خوانِ محمد ہے وہی