مدینے دے سوہنے بازاراں توں صدقے

مدینے دے سوہنے بازاراں توں صدقے

مدینے دیاں میں بہاراں توں صدقے


مناؤندے نے دن جو حبیب خدا دا

نیازی میں جاں اوہناں یاراں توں صدقے

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

ان کی مسجد میں جب اذاں ہوتی ہے

انسان کی عظمت کا باعث ہے درود

اک جہاں یہ ہے اک جہاں آگے

خواجہ پیا کا جب سے تھاما ہے ہم نے دامن

گیسو کھلے رسول کے ساری فضا مہک اٹھی

سامنے ہوں تو برملا کہئے

کسی طرح سے جو ہوتی نہیں ہے نا مقبول

نہ اٹھائی ہوں سختیاں جس نے

ذرا احتیاط سے کام لے نہ زباں دراز ہو اس قدر

ہے علم و آگہی کا سمندر علیؑ کا نام