ان کی مسجد میں جب اذاں ہوتی ہے

ان کی مسجد میں جب اذاں ہوتی ہے

ان کی امّت رواں دواں ہوتی ہے


رب کے آگے گزاریں جو سجدے

سجدہ گہ آپ مہرباں ہوتی ہے

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

سینے میں جو عباسؑ کے قدموں کی دھمک ہے

مَنقبت و سلام

کشکول ہے خالی تیرے منگتے کا

جب کوئی حضورؐ ایسا دم ساز نہ ہو

اتنی تیز چلے آندھی

پار طوفاں سے کبھی اپنے سفینے ہوں گے

اَن ڈٹھیاں جِہدی تاہنگ دلاں نوں

تیرے کرم کے احاطے میں دونوں عالم ہیں

ایک شعر

دل یہ کہتا ہے کہ سرکار کی نعتیں لکھوں