میں بوڑھا ہو گیا ہوں پھر بھی شعروں میں جواں ہوں

میں بوڑھا ہو گیا ہوں پھر بھی شعروں میں جواں ہوں

ہے نظمی نام میرا نعت میں رطب اللساں ہوں


مجھے کلکِ رضا سے فیض ملتا ہے مسلسل

انہی شعروں کی شیرینی سے میں شیریں بیاں ہوں

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

فارسی ماہیے

نہیں جھکتے وہ ہر در پر نرالی شان ہوتی ہے

متاعِ نور ستاروں میں بٹ گئی ہوگی

اوہدے حسن دی بات کی پچھناں اوہدے سوہنے سوہنے گولے

تُو نے نماز پڑھ کے سرِ دشتِ کربلا

جو حبِّ محمدؐ میں گرفتار ہوئے

جس کا دم ، ہر قدم پہ بھرتا ہے

ابر بے آب کی مانند جئے جاتا ہوں

اُس دی گَل چھیڑو! جس دی اک گَل توں

اللہ کو ہے پسند تقویٰ باللہ