مرتبہ اعلی ہے کتنا احمدِ مختار کا
با ادب بوسہ لیا ہے عرش نے پیزار کا
مظہرِ حق، نورِ اوّل، افضل و اعلیٰ وہی
کوئی ثانی ہے نہ سایہ سیّدِ ابرار کا
چہرۂ والشمس یہ قربان سورج ہے اگر
چاند صدقہ لے رہا ہے آپ کے رخسار کا
وہ شبِ معراج اک پل میں گئے ہیں لامکاں
کون اندازہ لگا پائے گا اس رفتار کا
کشتہء عشقِ نبی ہوں مجھ کو طیبہ لے چلو
لے نہیں سکتا میں احساں مرہمِ زنگار کا
مصطفیٰ کے جانثاروں کی شجاعت دیکھیے
کام ہاتھوں سے لیا ہے جنگ میں تلوار کا
مصطفیٰ کے نام کا پڑھ کر وظیفہ ہر گھڑی
بندۂ احمدؔ ہے طالب رحمتِ غفّار کا
شاعر کا نام :- مولانا طفیل احمد مصباحی
کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت