مرتبہ اعلی ہے کتنا احمدِ مختار کا

مرتبہ اعلی ہے کتنا احمدِ مختار کا

با ادب بوسہ لیا ہے عرش نے پیزار کا


مظہرِ حق، نورِ اوّل، افضل و اعلیٰ وہی

کوئی ثانی ہے نہ سایہ سیّدِ ابرار کا


چہرۂ والشمس یہ قربان سورج ہے اگر

چاند صدقہ لے رہا ہے آپ کے رخسار کا


وہ شبِ معراج اک پل میں گئے ہیں لامکاں

کون اندازہ لگا پائے گا اس رفتار کا


کشتہء عشقِ نبی ہوں مجھ کو طیبہ لے چلو

لے نہیں سکتا میں احساں مرہمِ زنگار کا


مصطفیٰ کے جانثاروں کی شجاعت دیکھیے

کام ہاتھوں سے لیا ہے جنگ میں تلوار کا


مصطفیٰ کے نام کا پڑھ کر وظیفہ ہر گھڑی

بندۂ احمدؔ ہے طالب رحمتِ غفّار کا

کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت

یا نبیؐ! سلامُ علیک

پرچم کشا جمال ہے شہرِ حبیبؐ میں

عام ہیں آج بھی ان کے جلوے ، ہر کوئی دیکھ سکتا نہیں ہیں

حسیں ہیں بہت اس زمیں آسماں پر

کعبے کی رونق کعبے کا منظر، اللہ اکبر اللہ اکبر

اللہ کی رَحمت سے پھر عزمِ مدینہ ہے

دربار نبیؐ میں جھکتے ہی

اِلٰہی دِکھادے جمالِ مدینہ

جب عشق تقاضا کرتا ہے تو خود کو جلانا پڑتا ہے

اسیروں کے مشکل کشا غوث اعظمؒ