عکسِ ابو ترابؑ ہیں اور جانِ مصطفیؐ

عکسِ ابو ترابؑ ہیں اور جانِ مصطفیؐ

زہرؑ ا کے لعل آپ ؑ ہیں دلدارِ مرتضیٰ ؑ


رویا دلِ امامؑ تو آنکھیں تھیں اشکبار

جب روضۂ رسولؐ سے ہونے لگے جدا


طیبہ کی سر زمین پہ مسکن تھا بے مثال

لیکن کوئی امام ؑ سا اس میں نہیں ملا


آئے مدینے پاک سے جب دشتِ نینوا

کرب و بلا کو نام یہ پھر کربلا دیا


گھیرا تھا اہل بیت کو حزن و ملال نے

جب کربلا میں آن کے وہ قافلہ رُکا


منزل پہ آگئے ہیں کہ محمل اُتار دو

جنّت کے باسیوں سے یہ سردارؑ نے کہا


کرتے گئے نثار جو راہِ خدا میں آپؑ

قربانیوں کا سلسلہ پھر آپ ؑ پہ رُکا


لاشیں پڑی ہوئی تھیں کفن کے بغیر ہی

کیسے کروں بیان میں اب شامِ کر بلا

شاعر کا نام :- عبد المجید چٹھہ

کتاب کا نام :- عکسِ بو تراب

جب مسافر کے قدم رک جائیں

لطف و کرم کی خوشبو

چلو مدحت سنا دیں ہم کہ ہیں میلاد کی خوشیاں

کتابِ مدحت میں شاہِ خوباں کی چاہتوں کے گلاب لکھ دوں

لب پہ صلِ علیٰ کے ترانے

فلک کے نظارو زمیں کی بہارو

نہیں ہے کوئی دنیا میں ہمارا یا رسول اللہ

جلوہ فطرت، چشمہ رحمت، سیرتِ اطہر ماشاءاللہ

اجمیر بُلایا مجھے اجمیر بُلایا

بُلاوا دوبارہ پھر اِک بار آئے